ندیڑ۔ پانچ سو اور ہزار کے نوٹ پر پابندی لگانے سے متعلق مرکز کی مودی
حکومت کے ایک فیصلہ نے لوگوں کے معمولات زندگی میں زبردست ہلچل پیدا کردی
ہے ۔ پیسے ہوتے
ہوئے بھی لوگ خود کو تنگ دست محسوس کررہے ہیں ۔ کرنسی تبدیل کرنے کیلئے
شدید ٹھنڈ کے موسم میں لوگ گھنٹوں بینک کے سامنے کھڑے ہوکر پریشانیاں
برداشت کررہے ہیں ۔ ایک ساتھ سینکڑوں افراد کے بینک کے سامنے جمع ہونے سے
دھکا مکی اور ہنگامی حالات بھی پیدا ہورہے ہیں ۔ بینک کے سامنے پولیس نے
سکوریٹی انتظامات کئے ہیں اس کے باوجود لوگوں پر قابو پانا مشکل ہوتا جا
رہا ہے ۔ گھنٹوں لائنوں میں کھڑا رہنے والوں میں مردوں کے ساتھ ساتھ خواتین
کی بھی ایک بڑی تعداد دکھائی دے رہی ہے ۔ پانچ سو اورہزار
ٹھنڈ کے موسم میں لوگ کرنسی
بدلوانے کے لئے 10 سے 12 گھنٹے گزارنے پر مجبور
کے نوٹ بند ہونے سے معمولی معمولی چیزیں خریدنے کیلئے لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے ۔خاص طورپر ناندیڑ کے دیگلور ناکہ میں حالات کافی سنگین ہوگئے ہیں ۔ یہاں
اسٹیٹ بینک آف حیدرآباد کی برانچ میں کرنسی تبدیل کرنے کیلئے لوگ صبح چار
بجے سے لائنوں میں لگ رہے ہیں ۔ بینک انتظامیہ نے دفتری کام کاج کے لئے
صبح 8 بجے کا وقت تعین کیا تھا لیکن بینک دس بجے سے پہلے نہیں کھل رہے ہیں ۔
صبح چار بجے سے دس بجے یعنی بینک کھلنے کے 6 گھنٹہ پہلے اور اس کے بعد
اپنا نمبر آنے تک یعنی کم سے کم 8 تا دس گھنٹہ اور کچھ لوگوں کو 10 سے 12
گھنٹہ کرنسی بدلنے میں صرف کرنا پڑرہا ہے ۔ کرنسی تبدیل کرنے کے ا س کا م
میں سیکڑوں افراد اپنے کام پر نہیں جا پا رہے ہیں ۔